گاڑی ورکشاپ سے واپس لینی تھی، سہ پہر کو سوزوکی ٹائون شپ موٹرز گیا۔ وہاں ایک سوزوکی ویگن آر پر نظر پڑی، اس
پر بڑا بڑا لکھا تھا ٹیسٹ ڈرائیو می۔
یہاں انوائس وغیرہ کلیئر کروانا جوائے نامی صاحب کی ذمہ داری تھی۔ میں نے انہیں کہا کہ جناب میرے دو کام کریں، پہلا تو میری گاڑی کا بِل کلیئر کروائیں اور دوسرا ویگن آر کی ٹیسٹ ڈرائیو لے کر دیں۔ انہوں نے اثبات میں سر ہلا دیا۔
لائسنس کا مسئلہ
نوجوان سیلز مین ہاتھ میں ویگن آر کی چابی لئے میرے پاس آیا، سلام دعا کے بعد پوچھنے لگا کہ بھائی آپکے پاس ڈرائیونگ لائسنس ہے؟ میں نے کہا کہ یار اسوقت تو دفتر میں پڑا رہ گیا، اسکے بغیر کام نہیں چلے گا؟ جواب مِلا کہ نہیں جناب لائسنس ضروری ہے۔
میں سمجھا شاید کمپنی کی ریکوائرمنٹ ہو گی۔ لیکن اتنی دیر میں نوجوان نے جوائے صاحب سے کہا کہ "پہلے علی بھائی نے دو مرتبہ اپنے شناختی کارڈ پر چالان کروایا ہے۔" مجھے سمجھ آ گئی کہ کیا چکر ہے۔
میں سمجھا شاید کمپنی کی ریکوائرمنٹ ہو گی۔ لیکن اتنی دیر میں نوجوان نے جوائے صاحب سے کہا کہ "پہلے علی بھائی نے دو مرتبہ اپنے شناختی کارڈ پر چالان کروایا ہے۔" مجھے سمجھ آ گئی کہ کیا چکر ہے۔
"کوئی مسئلہ نہیں یار، اس مرتبہ میں اپنے شناختی کارڈ پر چالان کروا لوں گا"
میں نے صورتحال کو سمجھتے ہوئے پیشکش کر دی۔ اس پر نوجوان مسکرا کر کہنے لگا کہ چلیں سر جیسے آپکی مرضی اور مجھے چابی تھما دی۔
100% discount on my socket and network programming course using C#
مہران اور ویگن آر میں فرق
مہران کی بریک بالکل چنگ چی رکشے جیسی ہے، پورے زور سے دبائو تو لگتی ہے۔ ویگن آر کی بریک تو بس اشارے سے ہی لگی جا رہی تھی ٹھک کر کے۔پاور سٹیئرنگ کی وجہ سے گاڑی کا سٹیئرنگ انگلی کے اشارے پر گھومتا ہے۔
گیئر بالکل مکھن کی طرح نرم اور ملائم لگتے ہیں۔
اسکے علاوہ سائیڈ ویو مرر یعنی بغلی نظارے والا شیشہ بھی کافی بڑا ہے۔
گاڑی کا اے سی بھی بہترین ہے۔
مجھے ذاتی طور پر یہ گاڑی پسند آئی ہے۔ سوزوکی سوئفٹ بھی اچھی ہے لیکن اسکی قیمت بہت زیادہ ہے۔ جب کبھی مہران بیچی تو امید ہے کہ میں خود ویگن آر ہی خریدوں گا۔
اچھا ہے۔ ویسے لائسنس والی بات کچھ گول مول سی لگی۔۔
جواب دیںحذف کریں