چند روز قبل فیس بک والوں نے مشہور زمانہ موبائل میسجنگ سسٹم واٹس ایپ کو انیس بلین ڈالر کے عوض خرید لیا۔ واٹس ایپ کی کل ٹیم اس وقت پچاس لوگوں پر مشتمل ہے۔
اس خریداری کی کاغذی کاروائی کو حتمی شکل دینے کے لئے واٹس ایپ کے سی ای او جین کوم نے چند دستاویزات پر دستخط کرنے تھے۔ موصوف نے دستخط کرنے کے لئے ایک نرالی جگہ کا انتخاب کیا۔
جین کوم کا تعلق یوکرائن سے ہے، اسکا بچپن کسمپرسی کی حالت میں گزرا اور جب جین کی عمر کوئی پندرہ سولہ برس تھی تو گھر والوں کے ساتھ وادیء سلیکون، یا سلیکون ویلی کے علاقے میں آن بسیرا کیا۔
ان لوگوں کی رہائش چھوٹے سے حکومتی فلیٹ میں تھی؛ کوم کی والدہ چار پیسے کمانے کے لئے لوگوں کے بچے سنبھالتی تھی۔
اسکے علاوہ، انکا گزارہ فوڈ سٹیمپ کی ٹکٹوں پر بچت کر کر کے ہوتا۔
تو میں آپکو بتا رہا تھا کہ جب فروخت کے معاہدے پر دستخط کرنے کا وقت آیا تو کوم کو پکا پتہ تھا کہ اسکے حساب سے بہترین جگہ کونسی بنتی ہے۔
فوربز میگزین کی پالمی اولسن لکھتی ہیں
کوم، اسکے ساتھ مل کر کام شروع کرنے والا برائن ایکٹن سیکویا سے سرمایہ دار جم گویٹز گاڑیوں پر واٹس ایپ کے دفتر سے چند فرلانگ دور چلے گئے، ایک پرانی متروک سفید رنگ کی عمارت میں، جہاں کسی زمانے میں نارتھ کائونٹی کا سوشل سیکورٹی دفتر ہوا کرتا تھا۔ کوم جسکی عمر اب سینتیس سال ہے، کبھی اس جگہ کھڑے ہو کر راشن رعایت ٹکٹیں لیا کرتا تھا۔ اور اسی جگہ کھڑے ہو کر ان تینوں نے فروخت کے معاہدے کو حتمی شکل دی۔
جین کوم فروخت کے معاہدے پر دستخط کرتے ہوئے۔
"Koum, cofounder Brian Acton and venture capitalist Jim Goetz of Sequoia
drove a few blocks from WhatsApp’s discreet headquarters in Mountain
View to a disused white building across the railroad tracks, the former
North County Social Services office where Koum, 37, once stood in line
to collect food stamps. That’s where the three of them inked the
agreement to sell their messaging phenom..."بندے کو اپنی اوقات کسی بھی حال میں نہیں بھولنی چاہیئے۔ عاجزی ایک بیش قیمت اثاثہ ہے، بڑے لوگ بہت عظیم کام کر لینے کے بعد بھی شوخے نہیں ہوتے۔ چھوٹے بندے ذرا سی کامیابی حاصل کر لیں تو انکی گردن میں سریا آ جاتا ہے جو کہ بے تکی بدمعاشی کی وجہ سے گردن سے نکل کر گاف الف گا ڈیش ڈیش میں منتقل ہوتے دیر نہیں لگتی۔
Source: trove.com/me/content/EZRd4?chid=144757&utm_source=editorial&utm_medium=social&utm_campaign=srfan
bhut umda ...
جواب دیںحذف کریں