منگل، 11 اکتوبر، 2011

The Formula Of Universe

کائنات کا کُلیہ
universe-puzzle

بحیثیت مسلمان ہم سب کا یہ مانتے ہیں کہ اللہ ماضی، حال، اور مستقبل کی ہر بات کا علم رکھتا ہے۔ اور کہا جاتا ہے کہ موت کا اِک دِن معین ہے، جب آنی ہے تب آ ہی جانی ہے۔ ساری تقدیر لوحِ محفوظ پر لکھِی ہے اور اللہ پاک تو تمام باتوں کا علم ہے۔ میں ان تمام حقائق پر یقین رکھتا ہوں۔
مجھے البتہ یہ خاصہ عجیب لگتا ہے کہ اللہ نے سب کچھ پتھر پر لکیر کی طرح لکھ دیا ہوا ہے، اور کچھ تبدیل نہیں ہو سکتا۔ ہم انسان ہوتے ہوئے ریاضی کے فارمولے بنا سکتے ہیں تو وہ تو پھر رب العالمین ہے، اسکے علوم کی وسعت وہی جانے کیا ہو گی۔
مثال کے طور پر ذیل میں درج فارمولے کو دیکھئے
f(x) = x + (2*x)
اب اگر ہم اس فارمولے میں ایکس کی جگہ دو ڈال دیں گے تو صورتحال کچھ ایسی بن جائیگی
f(2) = 2 + (2 * 4) =  10

اسی فارمولے میں ایکس کی قیمت صفر کر دیں تو
f(0) = 0 + (2 *  0) = 0

نتیجہ
مجھے لگتا ہے کہ خدا نے بڑے زبردست کلیئے بنا دیئے ہوئے ہیں، اوپر دیئے گئے کلیئے میں تو صرف ایک ایکس ہے خدا کے بنائے ہوئے کلیات میں ہزار ہا متغیرات یا ویری ایبلز ہیں۔ ان سب کی قیمتوں سے مِل کر بالآخر انسانی تقدیر کا فیصلہ ہوتا ہے۔
اللہ اس سارے نظام کے بنانے والا ہے، اور اُسے کامِل علم ہے کہ کِس وقت کونسے ویری ایبل یا متغیر کی کیا قیمت ہو گی۔ اس لئے وہ یہ بھی جانتا ہے کہ کونسے انسان کی زندگی میں کِس وقت کونسا واقعہ رونما ہو گا۔

2 تبصرے:

  1. Taqdeer b shaid complex if-else statements ka majmoa hy,
    WAllahoalam'

    Shahzad

    جواب دیںحذف کریں
  2. ہاں جی، کوئی شک نہیں شہزاد صاحب۔۔۔ ایف ایلس تو انسان کی محدود عقل کی ایجاد ہے، خدا نے پتہ نہیں کیا طریقہ وضع کر رکھا ہو گا۔۔۔ اور اُس طریقے میں کیا خبر کتنے سیکڑوں ہزاروں عوامل کِس کِس طریقے سے نتائج پر اثر انداز ہوتے ہوں گے۔۔۔

    جواب دیںحذف کریں

کھلے دِل سے رائے دیں، البتہ کھلم کھلی بدتمیزی پر مشتمل کمنٹ کو اڑانا میرا حق ہے۔

Pak Urdu Installer

Pak Urdu Installer