منگل، 13 ستمبر، 2022

گُستاخ لارڈ آلٹرنکم اور ملکہ برطانیہ

Queen Elizabeth 2
“یوں تقریر کرتی ہے جیسے گردن میں بل پڑا ہو۔" 

"اپنی ماں کی طرح چار فقرے بھی اکٹھے بول نہیں سکتی جب تک لکھ کر سامنے

نہ رکھے ہوں۔"

"اُسکے مُنہ میں بھرے (محلاتی افسرشاہی کے لکھے)  فقروں کیوجہ سے اُسکی

شخصیت ایسی لگتی ہے کہ جیسے کوئی خود سر سکول کی لڑکی ہو،

یا ہاکی ٹیم کی کپتان، یا کلاس کی مانیٹر۔ "

ملکہ برطانیہ کے بارے میں لارڈ آلٹرنکم(Lord Altrincham) نامی صحافی کی

انیس سو ستاون میں لکھی گئی تحریر اسی قسم کے خیالات سے لبریز تھی۔ 

لارڈ ایک ناکام سیاستدان اور ایک غیر معروف صحافی تھا، لیکن اگست انیس سو ستاون میں

لکھے اُس کے اخباری آرٹیکل "The Monarchy Today" نے برطانیہ میں ایک طوفان

کھڑا کر دیا۔ 

Lord Altrincham John Edward Poynder Grigg


پورے مُلک (برطانیہ) میں اُسکو شدید تنقید کا سامنا کرنا پڑا اور ایک موقع پر ایک

ریٹائرڈ فوجی نے سرِ عام اُسکے جبڑے پر مُکا بھی دے مارا۔

آنے والے چند روز میں بہرحال لارڈ کو عالمی و برطانوی میڈیا پر کافی توجّہ مِلی جسکے بعد

عوام کی ایک کثیر تعداد نے اُسکے خیالات سے اتفاق کرنا شروع کر دیا۔ 

پِھر ایک روز آلٹرنکم کو شاہی مِحل کے نسبتاً چھوٹے افسر سے مُلاقات کا دعوت نامہ موصول

ہوا۔ "میرے خیال میں وہ لوگ میرے بارے میں سنجیدہ نہیں ہیں، اسیلئے تو کسی تیسرے درجے

کے محلاتی افسر سے مِلنے کا دعوتنامہ بھیجا ہے۔" آلٹرنکم نے اِن خیالات کا اظہار

اپنی محبوبہ سے کیا۔ "نہیں، تُم جائو۔ جو بھی ھے بس تُم جائو۔" پیٹریشیا، اُسکی محبوبہ نے

جواب دیا۔ "لیکن اپنے ساتھ ایک تجویزات کی فہرست ضرور لے کر جانا۔" پیٹریشیا نے یہ

بھی تاکید کی۔ 

بادلِ نخواستہ آلٹرنکم طے شُدہ وقت پر شاہی مِحل جا پہنچا۔ جب اُس نے اپنا تعارف کروایا تو

اُسے مِحل کی انتہائی بالائی منزل پر واقع ایک چھوٹے سے کمرے میں پہنچا دیا گیا۔ اُسے

یقین ہو گیا کہ اِس دڑبہ نما کمرے میں بیٹھنے والے افسر سے مِلنے آ کر اُس نے اپنا وقت ہی

ضائع کیا ہے۔ 

انتظار کے دوران وقت گُزاری کیلئے وہ سیکرٹری کے کمرے میں لگی تصویروں کو دیکھ

رھا تھا کہ اُسکے عقب میں دروازہ کُھلا اور کوئی کمرے میں داخل ہوا۔ جب وہ اپنے تئیں

سیکرٹری کو مِلنے کی خاطر گھوما تو ایک بڑا سرپرائز اُسکا مُنتظر تھا۔ سیکرٹری کے بجائے

ایک ایسی شخصیت اُسکے سامنے کھڑی تھی جسے مِلنے کے بارے میں اُس نے سوچا تک نہ

تھا۔ 

اُسکے سامنے ملکہ برطانیہ، الزبتھ دوم بنفسِ نفیس موجود تھی۔ اِس مُلاقات کو شاہی مِحل نے

ہمیشہ خُفیہ ہی رکھا لیکن اس میں لارڈ آلٹرنکم نے ملکہ کے سامنے نہ صرف کہ اپنے

نُقطہِ نظر کی وضاحت پیش کی، بلکہ باشاہت کو جدید دور سے ہمکنار کرنے کیلئے اپنی

تجاویز بھی ملکہ کے سامنے رکھیں۔ 


اِس تحریر کو آپکے سامنے پیش کرنے کا مقصد یہ سمجھانا ہے کہ

زندگی میں Just show up کی کیا اہمیت ہے۔ 

بسا اوقات ہم کئی سنہری مواقع کو یہی سوچ کر نظر انداز کر دیتے ہیں کہ

یہ کسی "تیرے درجے کے افسر" کا دعوتنامہ ہے۔ البتہ ہمیں یہ نہیں معلوم ہوتا کہ

اس دعوتنامہ دراصل ملکہ سے مُلاقات کا ایک بہانہ ہے۔ تو دوستو، اگلی مرتبہ کسی

بھی موقع کو رد کرنے سے پہلے یہ ضرور سوچ لینا کہ شاید آپکی مُلاقات ملکہ لکشمی

سے ہونے جا رہی ہو۔ 


کوئی تبصرے نہیں:

ایک تبصرہ شائع کریں

کھلے دِل سے رائے دیں، البتہ کھلم کھلی بدتمیزی پر مشتمل کمنٹ کو اڑانا میرا حق ہے۔

Pak Urdu Installer

Pak Urdu Installer