موسیٰ علیہ السلام اور چیونٹی کی کہانی مختصر ہے البتہ اس میں ایک انتہائی اہم سبق موجود ہے۔ دور حاضر میں بہت سارے لوگ کریڈٹ کارڈ کے غلط یا غیر ضروری استعمال کی وجہ سے شدید پریشانی کا شکار ہیں۔
اسکے علاوہ لوگوں نے بینکوں سے بہت سارے قرضے بھی اٹھا رکھے ہیں۔
اس کہانی کی وجہ سے ہم یہ سوال پوچھنے پر مجبور ہو جاتے ہیں کہ ہم کونسی چیونٹی ہیں؟ وہ جو ایک دانہ کھا کر ایک برے وقت کے لئے بچاتی ہے یا وہ جو دونوں دانے قبل از وقت اُڑا کر کریڈٹ کارڈ پر ادھار لینے چل پڑتی ہے۔
شکریہ