اتوار، 31 مئی، 2015

TiE Walks - نئے کاروباری لوگوں کی تربیت کا بہترین موقع

TiE Walks Mentors Lahore
تقریب کے آغاز پراستاد کاروباری ماہرین ایک ساتھ


ہفتے والے دِن رائل پام گالف کلب کے فیئر ویز ہال کا سماں دیکھنے سے تعلق رکھتا تھا۔ سہ پہر تین بجے شروع ہونے والے اس ایونٹ کے شرکاء پونے تین بجے ہی آن موجود ہوئے تھے اور پرتپاک تعارف، گرما گرم بحث کا شور بپا تھا۔

The Indus Entrepreneur (TiE)

کاروباری لوگوں کی فلاح و بہبود کی ایک تنظیم ہے اور نو آموز کاروباریوں کی حوصلہ افزائی، تربیت کے لئے بہت سی تقریبات وغیرہ کا انتظام کرتی رہتی ہے۔ اسوقت دنیا کے اٹھارہ ملکوں میں ٹائی کے ساٹھ سے زیادہ ابواب یا چیپٹر فعال ہیں۔ لاہور اور اسلام آباد کے چیپٹر چند فعال ترین ادارے سمجھے جاتے ہیں۔ ٹائی لاہور کا فیس بک پیج لائک کریں اور مستقبل میں سیکھنے کے مواقع سے فائدہ اٹھائیں



TiE Walks

تقریب کے آغاز میں کریسنٹ گروپ کے سی ای او ہمایوں قریشی نے ٹائی والکس پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ اکثر تربیتی مواقع پر ایک مینٹر یا استاد ہوتا ہے اور ساٹھ طالبعلم یا سیکھنے کے خواہشمند۔ میں سیکھنے کے خواہشمند کو سیکھمند لکھنا چاہوں گا۔ ٹائی والکس ایک ایسا موقع ہے جہاں پر دس استاد ہیں اور پچاس سیکھمند، یعنی فی کس ڈھائی استادوں کے ساتھ آمنے سامنے بے تکلف گفتگو کا شاندار موقع۔
ناہل محمود کے ساتھ ایک سیلفی


استادوں کی فہرست


جن لوگوں کے ساتھ مجھے ملنے کا موقع مِلا، انکے نام 

  • ناہل محمود، ڈیٹا سائنسدان (Nahil)
  • عبدالعزیز، لیومن سافٹ کے سی ای او Lumensoft 
  • علی ملک Shirt & Tie Shop
  •  ValorSoft شکیل طارق
  • محترمہ توشیبا سرور COO imanagers
  • حیدر رضوی Microsoft

کے عبدالعزیز کو پاکستانی مارکیٹ کا وسیع تجربہ ہے جسے یہ کھل کر بیان کرتے ہیںLumensoft



شکیل طارق سعودی عرب میں کئی سال کام کرنے کے بعد آجکل پاکستان میں ویلر سافٹکے نام  سے اپنا کام شروع کر چکے ہیں

روز مرہ کے چھوٹے فیصلے ایک ہی مرتبہ کریں اور وقت بچائیں

ان دنوں میری توجہ  فیس بک والے مارک زکربرگ کی گرے شرٹ اور ایپل والے سٹیو جابز کی کالی ٹرٹل نیک نیلی جینز اور جاگروں جیسی چیزوں پر مرکوز ہے۔
یہ لوگ کہتے ہیں کہ ایک ہی جیسے بہت سارے کپڑے ہونے کی وجہ سے انہیں بار بار یہ نہیں سوچنا پڑتا کہ آج کیا پہنیں۔ سب کومعلوم ہے کہ اس بندے نے اپنے "یونیفارم" میں آنا ہے۔ ایسا کرنے کی وجہ سے یہ لوگ روزانہ ایک سے ڈیڑھ گھنٹا بچا لیتے ہیں۔
کچھ پیشے ایسے ہوتے ہیں جہاں ٹائی اور کلف والے کپڑوں کی ضرورت پڑتی ہے، انکو چھوڑ کر جہاں ممکن ہو سادگی بہترین ہے۔

اب بات کرتے ہیں توشیبا سرور کی۔ 

آئی مینیجرز کی توشیبا سرور ، سادگی کی بہترین مثال



محترمہ توشیبا سرور آئی مینیجرز نامی ایونٹ مینجمنٹ کی کمپنی چلا رہی ہیں۔
امریکہ پلٹ بہت ہی کھلے دِل سے اظہار خیال کرنے والی خاتون ہیں۔
میں نے ان سے سادگی کی وجہ پوچھی تو انہوں نے بتایا کہ ہش پپیز کا ایک جوڑا کپڑوں کے چارجوڑے پورے سیزن کے لئے کافی ہوتے ہیں۔ ہر ایونٹ کے بعد گھر جانا اور کپڑے میک اپ وغیرہ تبدیل کرنے پر ایک سے ڈیڑھ گھنٹہ صرف ہوتا ہے۔ 
ایسی سادگی اختیار کر کے وہ اٹھارہ گھنٹے کے دِن میں ایک آدھے گھنٹے کی بچت کر لیتی ہیں۔

نتیجہ

اس ایونٹ کی وجہ سے مجھے بہت سارے سمجھدار لوگوں سے ملنے کا موقع ملا۔ اسکے علاوہ بہت سارے فون نمبر، ایمیل ایڈریس، اور وزٹنگ کارڈ ملے۔ آنجہانی سٹیو جابز رحمت اللہ علیہ نے کہا تھا کہ 
"آپ آگے دیکھ کر نقطوں کو نہیں جوڑ سکتے"
You cannot connect the dots looking forward.
مجھے پورا یقین ہے کہ ایک وقت آئے گا جب میں پیچھے دیکھوں گا اور یہ نقطے مل کر ایک ہی لفط بنائیں گے

کامیابی

Connect with me on Skype: naeem.akram.malik
Protospeak اسی تحریر کا انگریزی ورزن یہاں ملاحظہ فرمائیں
http://protospeak.blogspot.com/2015/05/tie-walks-great-opportunity-for-new.html

ہفتہ، 30 مئی، 2015

المحبوب ہوٹل جی ٹی روڈ سادھوکی سے ایک وی لاگ


المحبوب ہوٹل بر لبِ جی ٹی روڈ نزد سادھوکی واقع ہے۔

اس ہوٹل کے بارے میں ایک موٹا موٹا سا ویڈیو جائزہ۔


vlog-mehboob-hotel from Naeem Akram on Vimeo.



جمعرات، 21 مئی، 2015

ٹماٹروں کی وجہ سے میرے درجنوں دوست بنے، مگر کیسے؟


ٹماٹروں کی وجہ نئی ملازمت پر میرے درجنوں دوست بنے۔ جی ہاں، ٹماٹروں کی وجہ سے۔ چلیں آپکو کہانی سناتا ہوں۔

کہانی

سٹیورٹ ہال لوگوں سے مکمل بھرا ہوا تھا، کچھ کو پہلے آنے کی وجہ سے کرسیاں مِلیں تو وہ بیٹھ گئے باقی سارے کھڑے تھے۔ ملازمین کا ماہانہ اجلاس (منتھلی امپلائی میٹنگ ) جاری تھا۔ نئے آنے والے لوگ اپنا تعارف کروا رھے تھے، انہی لوگوں میں میری بھی باری آنی تھی۔ مجھے اس جگہ کام کرتے ہوئے چند ہی دِن ہوئے تھے۔ مجھ سے پہلے بہت سے شاندار لوگوں نے اپنا تعارف کروایا۔ سبھی نے اپنے ماضی کی ملازمتوں اور تکنیکی صلاحیتوں پر بات کی، ان موضوعات سے ہٹ کر فقط ایک نوجوان نے اپنے فٹبال کے شوق کا ذکر کیا اور بتایا کہ وہ چیلسی کلب کا فین ہے۔

پھر میری باری آئی

"
میں نعیم اکرم ہوں، میں نے فلاں فلاں جگہوں پر فلاں فلاں ٹینکالوجیز میں کام کیا ہے۔ وغیرہ وغیرہ۔۔۔
"
  وہی گھسی پٹی روکھی باتیں
"
اسکے علاوہ میں بلاگر ہوں، شعر کہتا ہوں، اور سبزیاں وغیرہ اگانے میں دلچسپی رکھتا ہوں۔ مجھے یقین ہے کہ شہروں میں سبزیاں اگانے کے رواج کو فروغ دے کر لاکھوں نہیں تو کم از کم ہزاروں غریب لوگوں کا پیٹ بھرا جا سکتا ہے۔
"

صدر صاحب کا سوال

انصاری صاحب، کمپنی کے صدر ہیں۔ سٹیج پر میزبانی اور نظامت کے فرائض وہی نبھا رہے تھے۔ اسکے علاوہ لوگوں کے سوالات کے جواب بھی دے رہے تھے۔  مجھے کم از کم ان سے براہ راست سوال کی امید نہ تھی۔

آپ کِس قسم کی چیزیں اُگاتے ہیں؟

کیا ہم اپنے دفتر میں بھی کچھ اُگا سکتے ہیں ملِک صاحب؟

یہ سوال سن کر حیران کُن طور پر میں پریشان نہیں ہوا، بلکہ میری چھٹی حس نے ہری بتی جلا دی۔

ہرا بھرا کیفے ٹیریا

قصہ مختصر، صدر صاحب سے شام کو ایک اور ملاقات ہوئی اور طے یہ پایا کہ میں منگل والے دِن دفتر کے کیفے ٹیریا میں ٹماٹر اور ہری مرچیں لا کر لگائوں گا۔ 
سامان کی خریداری کی روئداد درج ذیل پوسٹ میں پڑھی جا سکتی ہے

انصاری صاحب نے نہ صرف زبانی میری حوصلہ افزائی کی، بلکہ پودوں گملوں کھاد وغیرہ کی قیمت بھی ادا کی۔ 


نتیجہ، بہت سارے دوست

سی ٹی او ٹونٹی فور سیون میں چند سو لوگ ملازمت کرتے ہیں۔ کم و بیش ایک سو افراد کے اوقات کار ایسے ہیں کہ ان سے میری ملاقات ہو جاتی ہے۔ 
سب سے پہلے تو   لوگوں نے پودوں کے بارے میں اندازے وغیرہ لگائے۔ 
کچھ نے کہا کہ یہ چائنا کا سیب ہے، کچھ نے کہا خوبانی کا درخت۔ ایک اور صاحب یہ تک کہتے پائے گئے کہ کمپنی پودوں کو کمپیوٹرائز کرنے کا پراجیکٹ کر رہی ہے۔
جتنے منہ اتنی باتیں۔
میں دوپہر کے کھانے کے لئے اور شام کی چائے وقت پودوں کے پاس ہی بیٹھتا۔ لڑکے مجھ سے آ کر سلام دعا کرتے اور پودوں کے بارے میں پوچھنا شروع کر دیتے۔
یہ بھنگ ہے، تھوڑی میں لے لوں؟
کمرے میں اے سی چلے گا، یہ تو مر جائیں گے۔
آپ نے یہ پودے کہاں سے لئے؟ مجھے بھی چاہیئں۔ 
وغٰیرہ وغیرہ۔


ان تمام لوگوں سے میرا ایک مثبت تعارف ہو چکا تھا۔ انہیں معلوم تھا کہ یہ ایک ہنس مکھ آدمی ہے مغرور نہیں، وعدہ کر کے پورا کرتا ہے(صوفی کی طرح)، کچھ چیزوں کا علم رکھتا ہے، اور اس سے بات کرنا ہے بھی آسان۔

ٹیم مضبوط ہوتی ہے

روٹین سے بالکل ہٹ کر ایک چیز کے دفتر میں موجود ہونے کی وجہ سے لوگوں کو بات کرنے کا ایک مختلف موضوع ملا۔  چند دنوں کے لئے انکے پاس کرکٹ، سیاست، اور پراجیکٹس کے علاوہ بھی ایک موضوع آ گیا۔  بالکل غیر متعلقہ ڈیپارٹمنٹس کے افراد کو آپس میں گھلنے ملنے کا ایک بہانہ مِل گیا۔

ایک انگریزی بلاگ شروع کیا ہے۔ میری چھوٹی موٹی کہانیاں اور تجربے پڑھنے کے لئے وزٹ کریں۔ مثال کے طور پر کیسے میں نے ایک بےہودہ بندے کی بےہودگی کا سامنا کیا اور خون کا عطیہ دینے کا تجربہ کیسا رہا۔

Pak Urdu Installer

Pak Urdu Installer