یوں تو میرا گائوں اعوان پورہ ہے جو کہ کڑیانوالہ سے ڈھائی کلومیٹر مغرب کی جانب واقع ہے۔ لیکن پینتیس گھروں کی آبادی میں سیکنڈری اور ہائی سکول نہیں ہیں، اتنے کم لوگوں کے لئے بنائے بھی نہیں جا سکتے۔ چھٹی سے لے کر دسویں جماعت تک کی تعلیم ہم نے کڑیانوالہ سے حاصل کی۔ سردیاں گرمیاں سائیکل پر سکول جانا ایک ایسا تجربہ تھا جو کئی تحریروں کا متقاضی ہے۔
خط و کتابت کے لئے ڈاکخانہ بھی کڑیانوالہ (گجرات) استعمال ہوتا ہے اور روز مرہ کی خریداری کے لئے بھی مشرق کا ہی رخ کرنا پڑتا ہے۔ اب توپھر گائوں میں ایک آدھی دوکان کھل گئی ہے ورنہ پندرہ سال پہلے تو کڑیانوالہ کا راستہ بھی کچا تھا اور گائوں میں دوکان بھی کوئی نہیں تھی۔ ماچس کی ڈبیا تک لینے کے لئے ڈھائی کلومیٹر کا سفر طے کرنا پڑتا، یا پھر پاس پڑوس میں بچہ دوڑایا جاتا۔
ٹانڈہ روڈ کا کالا کیچڑ
اگر کہا جائے کہ ٹانڈہ روڈ کڑیانوالہ کی ریڑھ کی ہڈی ہے، تو بے جا نہ ہو گا۔ مرکزی اڈہ چوک سے مشرق کی جانب نکلنے والی اس سڑک پر سیکڑوں دوکانیں ہیں، درجنوں ذیلی گلیاں اور بازار انکے علاوہ ہیں۔
یہ بارانی علاقہ ہے اور فصلوں کی نگہداشت کا زیادہ دارومدار بارش پر ہے۔ یہی باران رحمت البتہ ٹانڈہ روڈ کے تاجروں اور خریداروں کے لئے وبال جان بن جاتی ہے۔
بارش کے بعد نکاسی آب اور صفائی کا مناسب انتظام نہ ہونے کی وجہ سے پوری ٹانڈہ روڈ کیچڑ سے لبالب ہو جاتی ہے۔ لوگ گِر گِر کے زخمی ہوتے ہیں، نمازیوں کے کپڑے ناپاک ہوتے ہیں، لیکن سالہسال سے صورتحال میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔
نوابزادہ حیدر مہدی اور نوابزادہ مظہر علی سے اپیل
کڑیانوالہ قومی اسمبلی کے گجرات والے حلقہ این اے ایک سو چار اور صوبائی اسمبلی کے حلقہ پی پی ایک سو آٹھ کی حدود میں واقع ہے۔ یہاں سے ممبر قومی اسمبلی ممتاز سیاسی خاندان سے تعلق رکھنے والے نوازادہ مظہر علی ہیں جب کہ ممبر صوبائی اسمبلی نوابزادہ حیدر مہدی ہیں۔
حال ہی میں حاجیوالہ روڈ از سر نو تعمیر کی گئی جو کہ ایک احسن اقدام ہے۔ اسکے علاوہ اور بھی بہت سی سڑکوں کی مرمت اور تعمیر نو کی گئی۔
کڑیانوالہ کا دِل ٹانڈہ روڈ البتہ ارباب اختیار کی توجہ کا ہنوز منتظر ہے۔
اس بلاگ کے توسط سے مصنف نے ایک اہم مسئلے پر روشنی ڈالنے کی حتی المقدور کوشش کی ہے۔
نوابزادہ صاحبان سے گزارش ہے کہ براہ کرم ٹانڈہ روڈ اور کڑیانوالہ کی دیگر سڑکوں کو صاف بنائیں اور اپنی عوامی خدمت کے کاموں کی فہرست میں ایک اور گرانقدر اضافہ کریں۔
بیرون ملک پاکستانیوں سے اپیل
اطلاع ہے کہ آپکے چار کڑوڑ کی کوٹھی بنانے کی وجہ سے آپکے "شریک" جل ، کر کوئلہ ہو چکے ہیں، مبارک ہو۔ براہ کرم عوام الناس کی بھلائی پر بھی کچھ خرچہ کرنے کا سوچیں۔ نہ صرف آپکی نیک نامی ہو گی بلکہ اللہ اور اسکا رسولﷺ بھی خوش ہوں گے۔
جزاک اللہ خیر