آج دوپہر کو الحمرا گیا، طارق طافو صاحب سے ملنے اور گپ لگانے۔ بتانے لگے کہ چار بجے پر کانٹی نینٹل المعروف پی سی میں فنکشن ہے وہاں جانا ہے، میں نے کہا آپکو ادھر ڈراپ کرتا جائوں گا۔ وہاں جا کر انہوں نے آفر مار دی کہ بے شک اندر آ جائو، میرے پاس شام کو کوئی اور کام نہیں تھا تو بس انکے ساتھ چل پڑا۔
پی سی کی مین لابی میں کافی سجاوٹ کی ہوئی تھی، کرسمس ٹری اور سانتا کلاز وغیرہ موجود تھے۔ کوائر کی لڑکیوں نے بھی کافی محظوظ کیا، یہ الگ بات ہے کہ آپکے کاٹھے انگریز کو سمجھ صرف جنگل بلز ہی کی آئی۔ باقی کیک وغیرہ کاٹا گیا، اور تحائف کے پیکٹ بھی تقسیم کئے گئے۔ تحفے والا بیگ میں نے خود نہیں لیا کہ میرا حق نہیں بنتا، کیک البتہ پتہ نہیں کدھر غائب ہو گیا اس سے انکار نہیں کرنا تھا۔
تقریب چار کے بجائے کوئی پونے پانچ بجے شروع ہوئی اور گھنٹہ بھر چلی۔ اسکے بعد ایک خاصی فارغ قسم کی ہائی ٹی کا انتظام تھا۔ میں کوئی کھابہ شابہ لگانے کے چکر میں تھا لیکن انہوں نے دیئے صرف چائے بسکٹ، کچھ کیک اور سموسے وغیرہ۔ بہرحال شام بڑی اچھی گزری، کیونکہ میرا پہلا تجربہ تھا مسیحی کمیونٹی کے کسی فنکشن میں جانے کا۔
سجاد طافو صاحب کھلے ڈلے بندے ہیں، بڑی محبت سے ملتے ہیں۔ الحمرا میں گٹار کی کلاس لیتے ہیں، اور اعلٰی طبلہ نواز بھی ہیں۔ اسکے علاوہ یہ موسیقی کمپوز بھی کرتے ہیں۔ میں انہیں اپنا گانا کنکریٹ کا جنگل سنانے گیا تھا، انہوں نے سنا اور پسند کیا۔ اب سوموار کو دوبارہ جائوں گا تاکہ گٹار کے ساتھ ذرا تال میل بنایا جائے۔ میں نے انہیں جا کر کہا کہ جناب یہ گانا ہے، یہ اسکی دھن بھی ہے لیکن اب میں اس کے ساتھ کیا کروں؟ انکی مہربانی کہ انہوں نے راہنمائی فرمائی۔
ہاں جی، ان سے ملئے۔ والٹن سے الحمرا مال روڈ تک جاتے ہوئے کوئی پونے تین سو ٹریفک سگنل آتے ہیں۔ یا کم از کم لگتا ایسا ہی ہے۔ ان سگنلز پر رک کر وقت گزارنا خاصا مشکل ہوتا ہے۔ آج اتفاق سے ڈیش بورڈ میں سے ناخن تراش براآمد ہو گیا۔
لیکن خیر یہ کوئی مستقل حل تو نہیں ہے نا، دو ہاتھوں کی دس انگلیوں پر سے ناخن ہوتے ہیں کتنے ہیں؟ ہاں جی دس ہوتے ہیں مجھے بھی پتہ ہے۔ البتہ اگر کسی کی انگلی کٹ جائے یا پیدائشی طور پر زیادہ ہو تو وہ الگ کیس ہے۔
بس اسی کی کسر رہ گئی تھی، یہ سفید چنے آپکے خادم نے اپنے ہاتھوں سے تیار کئے ہیں۔ بیگم صاحبہ آجکل میکے میں ہیں، تو میرے اندر کاچھڑا باہر نکل آیا۔ کہنے لگا کہ دفع کر ہوٹل کی روٹی کو، چل خود کوئی سائنس لگاتے ہیں۔ الحمدللہ سائنس کامیاب ہو گئی۔
مزیداری میں دن گزر رہے ہیں جناب
جواب دیںحذف کریںآئیندہ بھی آپ کے روز و شب کے بارے پڑھنے کے متمنی رہیں گے
wah janab! ap tu barey interesting aadmi hn. Pehli dafa ap k blog pe aya. Ye tehreer pasand ai. Ab inshallah ana jana lga rhy ga.
جواب دیںحذف کریںخوشی کی بات ہے کہ احباب کو تحریر پسند آئی۔۔۔ مستقبل میں توقعات پر پورا اترنے کی سعی کرونگا۔۔۔
جواب دیںحذف کریں