انٹرنیٹ سے لاکھوں کمائیں، مگر کیسے؟ |
کیا واقعی ایسا ہو سکتا ہے؟
جی ہاں، انٹرنیٹ سے جائز اور حلال آمدنی حاصل کرنا ممکن ہے۔ البتہ خیال رہے کہ ایسا کرنے میں وقت اور محنت درکار ہے۔ چٹکی بجاتے ہی امیر ہونا ناممکن ہے، اور راتوں رات کڑوڑ پتی بنانے والی سکیمیں بھی جعلی ہوتی ہیں۔
انٹرنیٹ پراپرٹی بنانا
گوگل کسی بھی انٹرنیٹ ویب سائٹ یا بلاگ کے لئے "انٹرنیٹ پراپرٹی" کا لفظ استعمال کرتا ہے۔ مثال کے طور پر میرا یہ بلاگ ایک پراپرٹی ہے۔ بالکل ایسے ہی جیسے کوئی ایک منزلہ عمارت، پانچ مرلے کا گھر، چار منزلہ عمارت یا ایک مرلے کی دوکان۔
یہ پراپرٹی اگر مناسب جگہ پر ہو گی تو آپکو کسی بڑے کاروبار سے اشتہار مل سکتے ہیں۔ ایسے ہی آپکی انٹرنیٹ پراپرٹی پر بھی گوگل کے ذریعے اشتہار لگائے جاتے ہیں۔ البتہ ان اشتہاروں کو جتنے زیادہ لوگ کلک گے اتنی زیادہ آمدنی ہو گی۔
"اگر سال بھر کی پارٹ ٹائم محنت کے بعد آپکو ایک ایسا ذریعہ آمدن مل جاتا ہے جو کہ ہر ماہ بغیر آپکے ہاتھ پائوں ہلائے پانچ ہزار روپے کی آمدن دے، تو اچھا سودا نہیں ہے؟
پھلا قدم
سب سے پہلے ہمیں یہ فیصلہ کرنا ہوتا ہے کہ ہم کس موضوع کے بارے میں معلوماتی اور دلچسپ موادجیسا کہ یہ تحریر یا ویڈیو وغیرہ تخلیق کر سکتے ہیں۔ ابتدا میں آپکی پراپرٹی کا سائز چھوٹا ہو گا اور اس پر آ کر اشتہار دیکھنے والے لوگ بھی بہت کم ہونگے۔ لیکن
پہلے سوچیں سمجھیں، اور پھر پراپرٹی بنائیں
موضوعات کی چند مثالیں
- بیمہ پالیسی کی معلومات
- بینک اور کریڈٹ کارڈ سے متعلق موضوعات
- تعلیم سے متعلق ویب سائٹ یا بلاگ
- صحت سے متعلق تحریریں
- سیاست - لاحول ولا قوۃ
- سائنس اور ٹیکنالوجی پر معلومات
- موبائل فون اور کمپیوٹر کے متعلق معلومات
- سکول کالج کے اساتذہ کےلئے کوئی فورم
- اکائونٹینسی کے معاملات
- مذہب جیسا کہ قرآن و حدیث، یا بائبل وغیرہ
پہلی دوسری تیسری کوشش ناکام ہو سکتی ہے
تحریر کے شروع میں عرض کیا تھا کہ حوصلے والا کام ہے۔ اور عین ممکن ہے کہ آپکی دو ایک ماہ کی محنت کارگر نہ ہو۔ البتہ نقصان ہونے سے اگر آپ سبق سیکھ لیں تو وہی آپکی اصل کمائی ہو گا۔
دوسرا قدم
لکھنا شروع کریں۔ مفت بلاگ بنانے کے لئے درج ذیل ویبسائٹ ملاحظہ فرمائیں
مصنف نے دانستہ طور پر ایس ای او وغیرہ کے مطالعہ سے اجتناب برتا ہے۔ ایک آدھی غلط ٹرائی مارنے سے آپ کافی سیکھیں گے۔ میں نے ہمیشہ اپنی غلطیوں سے بہت کچھ سیکھا۔ "خراشیں تحفہ ہوتی ہیں، جو ہمیں ہماری غلطی یاد دلاتی ہیں۔" جی۔
گوگل اشتہارات تبھی دیتا ہے جب آپکی ویبسائٹ پر زیادہ مواد انگریزی میں ہو۔ میں نے انگریزی بلاگ الگ بنایا ہوا ہے اور یہ اردو بلاگ علیحدہ ہے۔ یہاں میں اپنے فقرے سیدھے کرنے کے لئے لکھتا ہوں، اسکے علاوہ بہت سارے اچھے دوست یہاں سے بنے۔
گوگل اشتہارات تبھی دیتا ہے جب آپکی ویبسائٹ پر زیادہ مواد انگریزی میں ہو۔ میں نے انگریزی بلاگ الگ بنایا ہوا ہے اور یہ اردو بلاگ علیحدہ ہے۔ یہاں میں اپنے فقرے سیدھے کرنے کے لئے لکھتا ہوں، اسکے علاوہ بہت سارے اچھے دوست یہاں سے بنے۔
عملی اقدامات
- تو قاری صاحب آپکو بھی میرا یہی مشورہ ہے کہ ایک بلاگ اردو اور ایک انگریزی بنائیں۔
- تھوڑا لکھیں مگر خود لکھیں، ایمانداری سے ایک نمبر تحریر لکھیں اور کسی کا مواد چوری کرنے سے گریز کریں۔
- ہفتے میں ایک پوسٹ اردو اور ایک انگریزی لکھیں۔
- دو ڈھائی ماہ بعد آپکے پاس اتنا مواد ہو جائیگا کہ آپ گوگل کے اشتہاری پروگرام ایڈ سنس میں اپلائی کر سکیں گے۔
- فرض کر لیں کہ آپ نے کسی دور دراز ہائوسنگ سکیم میں پلاٹ قسطوں پر لے لیا ہے اور ہر ہفتے لکھ کر آپ اسکی قسط ادا کر رہے ہیں۔ قبضہ دو سال بعد ملے گا اور تب آپکو چند ہزار روپے مستقل آمدنی ملنا شروع ہو جائیگی۔
- LinkedIn, Facebook, Twitter بلاگ پر ٹریفک لانے کے لئے سوش میڈیا استعمال ہوتا ہے۔ البتہ اسکی فکر بعد میں کی جاسکتی ہے۔ پہلے کوئی تجرباتی مواد تخلیق کریں پھر اسکی تشہیر کے بارے میں سوچیں۔
اصل نقطہ: "گیدڑ سنگھی" ہماری سوچ
اگر فرض کریں کہ شروع میں آپکی تمام ویب سائٹ اور بلاگ ملا کر آپکو دس ڈالر ماہانہ آمدنی ہوتی ہے تو یوں سمجھیں کہ یہ آپکی ملکیت ایک دور دراز دوکان ہے جس سے بہت تھوڑا سا کرایہ آ رہا ہے۔ دس ڈالر کا مطلب ہوا لگ بھگ ایک ہزار
روپیہ۔
روپیہ۔
جیسی سوچ، ویسا نتیجہ |
کچھ لوگوں کا دل یہ رقم سن کر ہی ٹوٹ جائیگا۔ البتہ "آہستہ آہستہ، اور آرام سے" کے اصول کو مدنظر رکھنا بہت اہم ہے۔
"اگر سال بھر کی پارٹ ٹائم محنت کے بعد آپکو ایک ایسا ذریعہ آمدن مل جاتا ہے جو کہ ہر ماہ بغیر آپکے ہاتھ پائوں ہلائے پانچ ہزار روپے کی آمدن دے، تو اچھا سودا نہیں ہے؟
گوگل کوئی بے وقوف نہیں ہے
زور زبردستی اپنے اشتہاروں پر جعلی کلک کر کے پیسے کمانے کا خیال دل سے نکال دیں۔ اول تو یہ فراڈ اور اسلامی تعلیمات کی رو سے حرام ہے۔ دوم گوگل وغیرہ نے اس چکر میں بڑا نقصان اٹھایا ہوا ہے اور اتنے سال بعد وہ خاصے ہوشیار ہو گئے ہیں۔ ذرا ہینکی پھینکی کرنے کی صورت میں آپکا اکائونٹ بلاک اور ساری محنت اکارت۔
مضمون کا نتیجہ
انٹرنیٹ کو اپنا بنیادی ذریعہ آمدن مت بنائیں بلکہ اسے ایک اضافی ذریعہ آمدن سمجھیں۔ یہ ایک ریٹائرمنٹ فنڈ ہے، بونس آمدنی جو کہ بُرے وقت میں آپکے کام آئیگی۔ لاکھوں کی آمدن ہو گی، البتہ چند سالوں میں۔
میری بلاگز اور ویبسائٹس کی چند مثالیں، خیال رہے کہ میں نے حال ہی میں ان چیزوں کو ثانوی ذریعہ آمدی کی حیثیت سے سنجیدہ لینا شروع کیا ہے۔
انتباہ: مصنف نے یہ تحریر خالص عوامی اور قومی فلاح کے جذبے سے لکھی ہے۔ تمام مواد معلوماتی ہے۔ کسی بھی فائدے یا نقصان کی صورت میں مصنف ذمہ دار نہ ہے۔
نوٹ: اردو بلاگر ساتھیوں سے درخواست ہے کہ کمنٹ کریں، اور جہاں مصنف غلط ہے درست فرمائیں۔