"
ا گر آپ کمپیوٹر چلا لیتے ہیں اور اس پر انٹرنیٹ استعمال کر لیتے ہیں تو یہ آپکو ہنرمند بناتا ہے، مفکر نہیں بناتا۔" ڈاکٹر عالیہ امام
ممتاز دانشور، معلمہ، اور مصنفہ ڈاکٹر عالیہ امام آجکل کینیڈا سے پاکستان تشریف لائی ہوئی ہیں۔ ہفتہ 28 مارچ دو ہزار پندرہ کی شام انکی کتاب کی تقریب رونمائی پاکستان اکادمی ادبیات میں منعقد ہوئی۔ تقریب میں کئی ممتاز سکالرز نے شرکت کی۔
اکادمی ادبیات کے چیئرمین ڈاکٹر قاسم بگھیو، ڈاکٹر عالیہ امام اور دیگر دانشور جلوہ افروز ہیں۔ جناح کیپ والے ڈاکٹر صاحب مہمان خصوصی تھے، انکے ساتھ دائیں جانب ڈاکٹر جعفری صاحب فلسفہ اور ادب میں دو ڈاکٹریٹ رکھتے ہیں، اور انکے ساتھ "میں نے پاکستان بنتے دیکھا" کتاب کے مصنف۔ ان احباب کے نام میں یاد نہیں رکھ سکا اور کاغذ قلم کی عدم دستیابی کی وجہ سے لکھ بھی سکا۔
تقریب میں ایک نوجوان طالبہ بھی موجود تھیں جو کہ ڈاکٹر صاحبہ پر تحقیقی مقالہ لکھ رہی ہیں۔
فیض احمد فیضؔ نے ڈاکٹر صاحبہ کو بلبلِ پاکستان کا خطاب دیا تھا۔
فہرست مضامین
Pakistan Academy of Letters
مجھے دعوت نامہ واٹس ایپ پر بھیجا گیا، میں نے اسکا اردو ترجہ لفظ بلفظ کیا اور "پاکستان اکیڈمی برائے خطوط" کا بورڈ ڈھونڈتا رہا۔ وہ تو بعد میں پتہ چلا کہ اردو نام "اکادمی ادبیات پاکستان" بنتا ہے۔
مرزا غالبؔ، اقبالؔ، اور فیض احمد فیضؔ اردو زبان کے درخشاں ستارے۔
جوشؔ، کاظمیؔ، اور نیازیؔ۔
اکادمی کی دیواروں پر اردو شاعروں اور ادیبوں کے لاتعداد پورٹریٹ موجود ہیں اسکے علاوہ کئی علاقائی شعراء و ادبا بھی زینتِ دیوار بنے نظر آتے ہیں۔
رائٹرز ہائوس اور حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد
اکادمی کی بلڈنگ میں رائٹرز ہائوس اور رائٹرز کیفے بھی موجود ہیں۔
اس کیفے میں ہر جمعے کی شام سات بجے حلقہ ارباب ذوق اسلام آباد کا تنقیدی اجلاس ہوتا ہے۔
میرا المیہ یہ ہے کہ اتوار کو میں راولپنڈی اسلام آباد میں ہوتا ہوں، اور لاہور کے حلقہ اربابِ ذوق کا جلسہ گزر جاتا ہے۔ جمعہ کو میں لاہور میں ہوتا ہوں تو اسلام آباد کا اجلاس ہو جاتا ہے۔
اس تقریب میں بہرحال ڈاکٹر جعفری اور ڈاکٹر عالیہ کو سن کر لطف آیا۔ اسقدر ضعیف دکھنے والی خاتون سے ایسی گھن گرج کا مظاہرہ متوقع نہ تھا۔ پورے اعتماد کے ساتھ بہت خوبصورت زبان میں بولتی ہیں اور بہترین مقررہ ہیں۔
اس تقریب میں بہرحال ڈاکٹر جعفری اور ڈاکٹر عالیہ کو سن کر لطف آیا۔ اسقدر ضعیف دکھنے والی خاتون سے ایسی گھن گرج کا مظاہرہ متوقع نہ تھا۔ پورے اعتماد کے ساتھ بہت خوبصورت زبان میں بولتی ہیں اور بہترین مقررہ ہیں۔