جمعہ، 18 مارچ، 2011

پاکستان تحریک انصاف کی ریمنڈ ڈیوس رہائی پر احتجاجی ریلی میں عوامی نعرے

اپڈیٹ: یہ پوسٹ آنلائن آنے سے اسوقت تک تقریباً بارہ گھنٹے میں ایک سو چھیالیس  ہٹس ہو چکی ہیں، میرے لئے کافی خوشی کی بات ہے۔  جن دوستوں نے فیس بک پر لنک شیئر کیا ہے میں انکا تہہ دِل سے مشکور ہوں۔
میں آج پاکستان تحریک انصاف کی ریلی میں گیا ہوا تھا۔ یہ ریلی مال روڈ پر بعد نماز جمعہ مسجد شہداءسے شروع ہوئی۔ بعد میں جماعت اسلامی اور جماعت الدعوہ والے بھی شامل ہو گئے، اور تینوں جماعتوں کے راہنمائوں نے ایک ہی ٹرالر پر کھڑے ہو کر تقریریں بھی کیں۔ میرے خیال سے تین ایک ہزار بندے موجود تھے۔ ریلی میں گو امریکہ گو کے علاوہ اور بھی کئی دلچسپ جذباتی پیغامات دیکھنے کو مِلے۔ اس پوسٹ کا مقصد ان پیغامات کو پاکستان اور بیرون ملک پاکستانیوں تک پہنچانا ہے۔


چند نامعلوم نوجوان۔ بات تو سچ ہے مگر بات ہے رسوائی کی، مار لو گولی، بس بعد میں ویزے اور ڈالر دے دینا۔ باپ، بھائی، بہنیں، بچے، جسے دِل چاہے مارو، لیکن بس پیسے پورے دینا۔


جسے مرضی مارے، استثنٰی حاصل ہے

PTI_Rally_Raymond_Davis_2011_we-know-50-empress-rd


پچاس ایمپریس روڈ، جہاں ریمڈ ڈیول کو رکھا گیا تھا۔



جو لوگ ہمارے ملک کے شہری ہی نہیں ہیں، انکو کیا تکلیف ہے ہماری؟ ہم مریں یا جئیں انکا تو صرف ایک بریف کیس پاکستان میں ہوتا ہے، جونہی حالات قابو سے باہر ہوئے انہوں نے مالِ غنیمت سمیٹنا ہے اور بھاگ جانا ہے۔
PTI_Rally_Raymond_Davis_Protest-2011


یا ساڈی جان چھڈ دئو، یا سانوں گولیاں نا مارو۔۔۔


PTI_Rally_Raymond_Davis_Protest-2011


ہاں جی، اس سوال کا جواب تو کوئی نہیں دے گا۔ عین ممکن ہے یہ سوال پوچھنے والے گستاخ پر غداری کا مقدمہ بنا دیا جائے۔

PTI_Rally_Raymond_Davis_Protest-2011



PTI_Rally_Raymond_Davis_2011_killer


PTI_Rally_Raymond_Davis_2011_leave-us-or-dont-kill-us


PTI_Rally_Raymond_Davis_2011_nawaz-sharif-kids


وہی سوال، ایک مختلف زاویے سے۔۔۔

PTI_Rally_Raymond_Davis_2011_Pakistinai-blood-why-so-cheap


بھکاریوں، کٹھ پتلیوں، اور کرائے کے قاتلوں کا خون سستا ہی ہوتا ہے۔

PTI_Rally_Raymond_Davis_2011_stop-topi-drama


ٹوپی ڈرامے تو پاکستان بننے سے پہلے بھی چل رہے تھے، پاکستان بننے کے بعد بھی چلتے رہے، اور مجھے نہیں لگتا اتنی آسانی سے جان چھوڑیں گے۔


یہی تحریر میرے انگریزی بلاگ پر بھی موجود ہے

http://iexhaust.blogspot.com/2011/03/pti-rally-against-gop-setting-raymond.html 

7 تبصرے:

  1. احتجاج ضرور ہونا چاہئے مگر پرامن احتجاج ہونا چاہئے۔

    جواب دیںحذف کریں
  2. کافی پرامن احتجاج لگتا ہے۔ کیا یہ واقعی پاکتان میں ہوا؟

    جواب دیںحذف کریں
  3. ہاں جی افتخار صاحب سد باب نہ کرسکیں تو کم از کم احتجاج ضرور کرنا چاہیئے۔
    نادیہ پر امن رہنا ہمیشہ ممکن نہیں ہوتا، خاص طور پر جب واسطہ لاتوں کے بھوتوں سے پڑ جائے۔
    سعد صاحب بالکل پاکستان میں لاہور کی مال روڈ پر احتجاج ہوا تھا۔

    جواب دیںحذف کریں
  4. اتنا پر امن احتجاج کہ لوگوں نے ہنس ہنس کے کہا۔ ویسے بات رسوائ کی نہیں ہم اسکے دائرے سے بہت دور نکل چکے ہیں۔ بات ہنسنے کی ہے۔ اگر ہنسی نہیں آئ تو پیسے واپس۔

    جواب دیںحذف کریں
  5. ویسے مجھے تھوڑی الجھن بھی ہو رہی تھی۔۔۔ اس ریلی میں کوئی انٹلیکچول ڈیپتھ نہیں نظر آئی۔۔۔ بس لوگ نعرے لگا رہے تھے۔۔۔ فلانا کتا ہائے ہائے۔۔۔ عمران آ گیا میدان میں، ہے جمالو۔۔۔ اوپر سے جماعت اسلامی کے راہنما اپنے سو سالہ پرانے گھسے پٹے فقروں کے ساتھ آن وارد ہوئے۔۔۔
    گیا میں تھا، لیکن واپس آ کر مجھے یہ ساری ایکسرسائز پوائنٹ لیس محسوس ہو رہی تھی۔۔۔ مطلب ایسے تو نا انقلاب آئے گا اور نہ سسٹم تبدیل ہو گا۔۔۔

    جواب دیںحذف کریں
  6. یہ طریقے سے سیدھی سادی دیبیٹ کرنے لائق نہیں ہیں اور آپ توقع کر رہے ہیں انٹلیکچول ڈیبیٹ کی، یہ بلیک میلر ہیں بلیک میل کرنے کے لئیے انٹلیکچول ہونے کی شرط نہیں نہ ہوتی۔ یہ وہی مداری ہیں سارے جو چیف جسٹس کی بحالی کے لئیے سڑکوں پر لوٹیاں لگا رہے تھے۔ ان میں سے کسی میں ہے جرت کے سوال بھی کریں نام نہاد آزاد عدلیہ سے کہ اس دن کے لئیے قوم نے تمہارے خاطر جوتے کھائے تھے۔

    جواب دیںحذف کریں

کھلے دِل سے رائے دیں، البتہ کھلم کھلی بدتمیزی پر مشتمل کمنٹ کو اڑانا میرا حق ہے۔

Pak Urdu Installer

Pak Urdu Installer